کراچی: سندھ میں کورونا کے پازیٹو رزلٹ کی شرح بیس فیصد تک پہنچ چکی ہے جس کو انتہائی تشویشناک قرار دیا جارہا ہے۔صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے1411 کیسز اور 30ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ صوبے میں یومیہ تین ہزار پانچ سو بیس ٹیسٹوں کی گنجائش ہے۔کراچی سول اسپتال کے ڈاکٹر اور چار پیرا میڈیکل اسٹاف کے ارکان میں کورونا کی تصدیق ہو چکی ہے۔ کراچی میں وائر س سے متاثر ہونے والے ڈاکٹرز اور اسٹاف کی تعداد پچیس ہوگئی۔ صوبے میں 71 مریضوں کی عمریں ایک تا 10 سال، 118 مریضوں کی 11 تا 20 سال ہے۔ 311 مریضوں کی عمریں 21 تا 30 سال اور 260 مریضوں کی 31 تا 40 سال ہے جب کہ196 مریضوں کی عمریں 41 تا 50 سال اور 226 مریضوں کی عمریں 51 تا60 سال ہے۔مراد علی شاہ کے مطابق 152 مریضوں کی عمریں 61 تا 70 سال اور 47 مریضوں کی عمریں 71 تا 80 سال ہے۔ پانچ مریضوں کی عمریں 81 تا 90 سال کے درمیان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انفیکشن سے متاثرہ لوگوں کی عمریں بتا رہی ہے کہ کوئی بھی وائرس سے متاثر ہوسکتا ہے۔ کل کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں 68.3 فیصد مرد ہیں جب کہ 31.7 فیصد خواتین ہیں۔صوبہ سندھ کے تمام بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن ہے اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے الزام لگایا ہے کہ وفاقی حکومت کی سندھ کو دی گئی کورونا ٹیسٹنگ کٹس نامکمل اور خراب ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی بھیجی گئیں بیس ہزار ٹیسٹنگ کٹس کسی کام کی نہیں ہیں، وفاقی وزراء کے قول اور فعل میں تضاد ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت صوبائی وزرا کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ نے مختلف اداروں میں ٹیسٹنگ کٹس تقسیم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں ٹیسٹنگ تیز کی جائے۔
google.com, pub-2196049512869978, DIRECT, f08c47fec0942fa0
google.com, pub-2196049512869978, DIRECT, f08c47fec0942fa0
No comments:
Post a Comment