چین اور اٹلی سے شروع ہونے والا وبائی مرض کورونا وائرس اب شدت اختیار کر چکا ہے اور دنیا بھر میں پھیل گیا ہے۔ پاکستان میں بھی اس کے خطرے کے سبب لاک ڈاؤن کی صورتحال برقرار ہے جبکہ تاحال اس مرض سے نجات کی کوئی ویکسین تلاش نہیں کی جا سکی ہے۔
دنیا بھر سے ماہرین ان طریقوں کی تلاش میں لگے ہوئے ہیں جن سے ہم اس وائرس سے بچ سکیں جبکہ اب تک سوائے اپنی صفائی کا خیال رکھنے اور سماجی دوری کے کوئی دوسرا طریقہ اس وائرس سے نجات نہیں دلا سکتا۔
ca-app-pub-2196049512869978/9385561236
اب بات کرتے ہیں اس وٹامن کی جو انسانی جسم کے قوت مدافعت کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے، ہم بات کر رہے ہیں وٹامن ڈی کی، چونکہ یہ وٹامن ہم قدرتی طور پر سورج سے بھی حاصل کر سکتے ہیں اس لیے متعدد افراد یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا واقعی یہ وٹامن اس وائرس سے نجات دلا سکتا ہے؟
تفصیلات کے مطابق یہ تو اب تک واضح نہیں ہو سکا ہے کہ وٹامن ڈی کووڈ 19 سے نجات کا باعث بن سکتا ہے یا نہیں البتہ جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار کم ہونے سے وائرس ہونے کا خطرہ لازمی بڑھ سکتا ہے کیونکہ اس کی کمی جسم میں متعدد بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی مدافعتی کو منفی انداز سے متاثر کرتی ہے اور نظام تنفس کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
چند تحقیقی رپورٹس سے ہمیں یہ عندیہ دیا گیا کہ وٹامن ڈی سپلیمنٹس کے استعمال سے مدافعتی ردعمل طاقتور ہوتا ہے اور نظام تنفس کے امراض سے تحفظ ملتا ہے۔ وٹامن ڈی سپلیمنٹس سے ان امراض کا خطرہ 12 فیصد تک کم ہو جاتا ہے اور وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد کو اس سے زیادہ تحفظ ملتا ہے۔
واضح رہے وٹامن ڈی کی کمی سے پھیپھڑوں کے افعال میں بھی کمی آتی ہے جس سے جسم کی نظام تنفس کے انفیکشنز کے خلاف لڑنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی
No comments:
Post a Comment